پٹنہ ۔ 8 فروری (پی ٹی آئی) انڈین مجاہدین کے کارکنوں سے مبینہ ربط رکھنے کے شبہات پر بہار کے وزیر شاہد علی خان کے بارے میں شاستر سیما بل (ایس ایس بی) کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے برہمی ظاہر کی ہے اور اس معاملہ سے نمٹنے مرکزی ایجنسی کے طریقہ کار پر اعتراض کرتے ہوئے سوال کیا کہ انھیں سارے معاملے سے آگاہ کیوں نہیں کیا گیا۔ کمار نے سارے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ نتیش کمار نے آج پریس کانفرنس میں اس مسئلہ پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایس ایس بی کی معلومات کا ذریعہ کیا ہے جس کی بنیاد پر اس نے ازخود قدم اٹھاتے ہوئے تصدیق کے لئے اسے بہار میں ایس ٹی ایف کے پاس بھیج دیا۔ بہار پولیس نے کل تھا کہ اسے ایس ایس بی کی جانب سے گزشتہ ماہ ایک مکتوب موصول ہوا جس میں خان کے بارے میں مذکورہ الزام کی تصدیق کے لئے کہا گیا۔ الزام ہے کہ انڈین مجاہدین کے دو مشتبہ کارکن جمیل اختر اور منصور سائی سے خان کے مبینہ روابط رہے ہیں۔ اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے موتیہار اور سیتامڑھی کے سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کو معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس کے بعد یہ الزامات جھوٹے ثابت ہوئے۔ کمار نے کہا کہ وزیر اقلیتی بہبود کے بارے میں ایس ایس بی کو ملنے والی معلومات کی لازماً تحقیقات ہونا چاہئے کیونکہ یہ معاملہ بڑا سنگین ہے۔ اگر ایسی کوئی معلومات تھیں تو
انھیں مناسب طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھانا چاہئے تھا لیکن ایس ایس بی نے جو طریقہ کار اختیار کیا اور معلومات کو سیدھے ایس ٹی ایف کے پاس بھیج دیا وہ قابل اعتراض ہے۔ نتیش کمار نے کہا کہ پہلے تو اس معاملے کی کسی اعلیٰ ایجنسی کے ذریعہ تحقیقات کروانا چاہئے تھا ، پھر سارے معاملے سے ایوان کے پریسائیڈنگ آفیسر کو آگاہ کیا جانا چاہئے تھا۔ چیف منسٹر نے افسوس کا اظہار کیا کہ انھیں اس معاملہ کی خبر میڈیا اپنے ایک دوست سے ہوئی کہ ایس ایس بی نے وزیر کے خلاف الزام کی جانچ کے لئے ایس ٹی ایف کو معلومات بھیجی ہیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ انھوں نے معتمد داخلہ اور ڈی جی پی کو اس معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وزیر اقلیتی بہبود کو بی جے پی کی جانب سے نشانہ بنانے پر تنقید کرتے ہوئے کمار نے کہا کہ بی جے پی قائدین دماغی مرض میں مبتلا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین کے دماغ سڑ چکے ہیں اور انھیں ایک ایسی بیماری لاحق ہوگئی ہے جس کی وجہ سے وہ کسی بھی مسلم شخص کے بارے میں بے بنیاد باتیں کہنا شروع کردیتے ہیں۔ مودی کو بھی نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا ’’نئے اوتار کی سرپرستی میں بی جے پی کا ایسا ذہن بن گیا ہے کہ وہ ہر مسلمان کو شبہ کی نظر سے دیکھتی ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی قیادت میں این ڈی اے اقلیتی طبقہ کے کسی بھی فرد کے ساتھ شک و شبہ کا معاملہ نہیں کرتی تھی۔